جلد کی جلن کا احساس اعصاب کے ذریعے دماغ تک پہنچایا جاتا ہے۔
تاہم اگر بیرونی جلد پر اعصابی سرے کو نقصان پہنچا ہے تو دماغ تک کوئی سگنل نہیں جائے گا، اس لیے جلن کا احساس نہیں ہوتا۔ یہ حال ہی میں معلوم ہوا تھا، تاہم قرآن میں اس کے دریافت ہونے سے 1400 سال پہلے اس کی تصویر کشی کی گئی تھی۔ قرآن کہتا ہے کہ جو لوگ جہنم میں جلیں گے ان کی کھالیں جب بھی بھونیں گی اس کی جگہ نئی کھالیں ڈالی جائیں گی تاکہ وہ درد محسوس کریں:
جن لوگوں نے ہماری آیات کا انکار کیا ہم انہیں آگ میں جھونک دیں گے، جب بھی ان کی کھالیں بھنی ہوں گی ہم ان کی کھالوں کو دوسری نئی کھالوں سے بدل دیں گے تاکہ وہ عذاب کا مزہ چکھیں۔ اللہ ہمیشہ غالب اور حکمت والا ہے۔
٥٦ إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا بِآيَاتِنَا سَوْفَ نُصْلِيهِمْ نَارًا كُلَّمَا نَضِجَتْ جُلُودُهُمْ بَدَّلْنَاهُمْ جُلُودًا غَيْرَهَا لِيَذُوقُوا الْعَذَابَ ۗ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَزِيزًا حَكِيمًا
" جب بھی ان کی کھالیں بھونیں گی ہم ان کی کھالوں کو دوسری نئی کھالوں سے بدل دیں گے تاکہ وہ اذیت کا مزہ چکھ سکیں " آج ہم جانتے ہیں کہ کیوں، کیونکہ ایک بار جب اعصاب خراب ہو جائیں تو وہ درد کو منتقل نہیں کرتے۔
AI Website Generator